
مدیر : مولانا محمداعجاز عرفی قاسمی
صفحات : 654
قیمت : 200روپے
ملنے کا پتہ : Q-25 بٹلہ ہاؤس ، جامعہ نگر، نئی دہلی
تبصرہ نگار : فرمان چودھری
ہندوستان کے مدارس اسلامیہ تعلیم کے ایسے ادارے ہیں، جن میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو انسان دوستی،امن عالم، اخوت اور بھائی چارہ گھٹی کی طرح پلایا جاتا ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ مدارس اسلامیہ نے وطن عزیز کے تحفظ کے لیے بے دریغ قربانیوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔اس کے با وجود چند فرقہ پرست عناصر مدارس اور اہل مدارس کو ہمیشہ شک و شبہات کی نظر بد سے دیکھتے رہے ہیں،جو نہ صرف انتہائی افسوسناک ہے بلکہ قابل مذمت بھی ہے۔ فرقہ پرست یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ جس آزاد ملک میں وہ آج کھلی فضا میں سانس لے رہے ہیں، اسے آزاد کرانے میں انہی مدارس نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔اس حقیقت سے نئی نسل کو واقف کرانے اور مدارس اسلامیہ کی صحیح تصویر پیش کرنے کے مقصد سے آل انڈیا تنظیم علماء حق نے اپنے سہ ماہی رسالہ حسن تدبیر کا خصوصی شمارہ’’ مدار س نمبر‘‘ کی شکل میں پیش کیا ہے۔اس خصوصی اشاعت کا مقصد بیان کرتے ہوئے مدیر مکرم نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ ’’مثبت مضامین کے ذریعہ اس منفیت کا ازالہ کیا جا سکے جو بہت سے ذہنوں پر طاری ہے اور اس کی بہتر شکل یہی نظر آئی کہ ماضی سے لیکر عہد حاضر تک کے مدارس کی روشن تاریخ اور روایت کے حوالے سے دانشورانہ سطح پر گفتگو کی جائے اور یہ بتایا جائے کہ معاشرے کی ساخت کو سالم رکھنے اور صحیح قدروں کی ترویج میں مدارس نے کتنا اہم رول ادا کیا ہے‘‘۔
اس خصوصی اشاعت سے قبل حسن تدبیر کے کئی خصوصی شمارے دیگر موضوعات پر شائع ہو چکے ہیں۔ مثلاً حکیم الامت نمبر، حکیم الاسلام نمبر، امام العصر نمبر اور محدث عصر نمبر وغیرہ۔ لیکن ان اشاعتوں میں مدارس نمبر اس لیے زیادہ اہم ہے کہ آج نہ صرف برادران وطن بلکہ خود برادران اسلام بھی مدارس اسلامیہ کے شاندار ماضی سے نابلد ہیں۔
مذکورہ نمبر کوتین حصوںباب مدارس، باب تعلیم اور باب تنظیم کے تحت تقسیم کیا گیا ہے۔باب مدارس میں ہندوستان کے طول و عرض میں پھیلے مدارس کی تاریخ کا جائزہ لیا گیا ہے ۔باب تنظیم میں آل انڈیا تنظیم علماء حق کی تاریخ اور خدمات کا ذکر ہے۔جبکہ باب تعلیم کے تحت شامل مضامین میں دینی مدارس کی اہمیت، افادیت اورمدارس کو درپیش چیلنجزکے تعلق سے مبسوط مضامین شامل کئے گئے ہیں۔حصہ باب تعلیم دیگر دو ابواب کے مقابلے زیادہ ضخیم ہے اور اہم بھی۔اس حصہ میں دینی مدارس اہمیت اور افادیت(مولانا سید رابع حسنی ندوی) دینی مدارس، اصلاح وقت کی اہم ضرورت(ڈاکٹر محمد طاسین) دینی مدارس کا نصاب و نظام اور عصر حاضر کے تقاضے(پروفیسر اختر الواسع) ملک و ملت کی ترقی اور استحکام میں مدارس اسلامیہ کا کردار(مفتی افروز عالم قاسمی) ہندوستان میں آزادی کے بعد مدارس اسلامیہ کی خدمات(ابرار احمد اجراوی)عربی مدارس کا نصاب تعلیم اور عصری تقاضے(مولاناندیم الواجدی)دینی مدارس کے اساتذہ کا سماجی رول(مولانا وارث مظہری) مدارس کا ادبی ذوق اور شاعرانہ مزاج(مفتی اعجاز ارشد قاسمی) جیسے بہت سے مضامین ہیں، جنہیں پڑھ کر مدارس اسلامیہ کی عظمت کا لوہا مانے بغیر کوئی بھی ذی شعور شخص نہیں رہ سکتا۔دینی مدارس اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں کے عنوان سے تحریر اپنے مضمون میں نسیم احمد غازی فرماتے ہیں’’مسلمانوں پر ایک بڑی ذمہ داری آن پڑی ہے اور انہیں نہ صرف یہ کہ ان حالات کو بدلنا ہے بلکہ مدارس کی حفاظت بھی کرنی ہے۔ دینی مدارس کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کے سلسلے میںہمیں یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ مسلمانوں کے تعلق سے ایک خاص گروپ کے عزائم نہایت خطرناک ہیں۔عقلمندی اور دانشمندی اسی میں ہے کہ ان واضح اشاروں کو محسوس کیا جائے اور کوئی مثبت لائحہ عمل تیار کیا جائے‘‘۔
کل ملاکر یہی کہا جا سکتا ہے کہ سہ ماہی حسن تدبیر کا یہ خصوصی شمارہ مدارس اسلامیہ کے حوالے سے ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے۔لیکن شاید اس کی اشاعت میں بہت جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا ہے کیونکہ شمارہ میں پروف کی بہت سی غلطیاں ہیں۔بہر حال امید کی جاتی ہے کہ یہ خصوصی شمارہ دینی مدارس کے متعلق پھیلی ہوئی بہت سی غلط فہمیوں کے ازالہ میں معاون ثابت ہوگا۔
No comments:
Post a Comment